فہرست الطاہر
شمارہ 49، محرم 1429ھ بمطابق فروری 2008ع

گلہائے رنگ رنگ

 

ذکر اللہ

  • ذکرکرنے والا زندہ اور نہ کرنے والا مردہ کی مثل ہے۔
  • جنت میں جانے کے بعد اہل جنت کو کسی چیز کا افسوس نہیں ہوگا بجز اس گھڑی کے جو دنیا میں اللہ کے ذکر کے بغیر گذری ہوگی۔

مرسلہ: کاشف طاہری، ماتلی

 

اخلاق

انسانی زندگی میں اخلاق یعنی اچھی عادات رہن سہن کے عمدہ طریقوں، میل جول کے آداب کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ حیرت ہے انسان دنیا میں رہ کر سب کچھ سیکھتا ہے لیکن اخلاق جس کی اسے قدم قدم پر ضرورت پڑتی ہے، کی طرف کبھی دھیان نہیں دیتا۔ یاد رکھو عمدہ اخلاق سے آدمی اس مرتبے کو پاسکتا ہے جو ایک عابد برسوں کی عبادت کے بعد حاصل کرتا ہے۔

مرسلہ: رفیق گجر۔ پیر مراد کالونی وہاڑی

 

مسکراہٹ

ایک دفعہ ایک بچہ تقریر کررہا تھا، جب وہ تقریر کرکے واپس آیا تو اپنے دوست سے کہنے لگا ”یار یہ سب سننے والے گدھے ہیں“۔

دوست نے جواب دیا ”اسی لیے تم ان سب کو بھائی بھائی کہہ کر مخاطب کررہے تھے“۔

مرسلہ: فقیر محمد احسن عارف طاہری نقشبندی

 

اشعار

خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
میرے مرشد نے مجھے سنبھال رکھا ہے

میں کب کا تڑپ کر مرجاتا
سجن سائیں تیرے ٹکڑوں نے پال رکھا ہے

مرسلہ: ابورضائے مصطفی سعید احمد بوزدار، عمر کوٹ

 

تعظیمی الفاظ

آنحضرت صلّی اللہ علیہ وسلم اپنے متعلق جائز تعظیمی الفاظ بھی نہیں پسند فرماتے تھے۔ ایک بار ایک شخص نے الفاظ سے آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کیا۔

”اے ہمارے آقا اور ہمارے آقا کے فرزند اور اے ہم سب سے بہتر اور ہم سب سے بہتر کے فرزند“ آپ صلّی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگو پرہیزگاری اختیار کرو شیطان تمہیں گرا نہ دے، میں عبداللہ کا بیٹا محمد ہوں، خدا کا بندہ ہوں اور اس رسول مجھ کو خدا نے جو مرتبہ بخشا میں پسند نہیں کرتا کہ تم مجھے اس سے زیادہ بڑھاؤ۔

مرسلہ: صوبیہ طاہری پالاری، دنبہ گوٹھ ملیر کراچی

 

قرآنی معلومات

  • قرآن پاک میں 30 سپارے ہیں۔
  • قرآن پاک میں 114 سورتیں ہیں جن میں 87 مکی اور 27 مدنی ہیں۔
  • قرآن پاک میں ٹوٹل 540 رکوع اور 6666 آیتیں ہیں۔
  • قرآن پاک میں سات منزلیں ہیں۔
  • قرآن پاک میں سجدہ تلاوت 14 ہیں۔
  • قرآن پاک میں الفاظ ”اللہ“ تقریباً 2 ہزار 9 سو 40 مرتبہ آیا ہے۔
  • قرآن پاک کی سورۃ النمل میں ”بسم اللہ الرحمن الرحیم“ دو مرتبہ آئی ہے۔

مرسلہ: انور علی مستوئی، ٹنڈو الہیار

 

اشعار

سنورتے تھے کہ اک عالم کی آنکھ ہم دیکھیں گے
خبر کیا تھی ہماری مجلسِ ماتم کو دیکھیں گے

نظر غور سے جو دنیا کی حالت دیکھی
ہم نے برپا ہیں ہرروز قیامت دیکھی

مرسلہ: عزینہ طاہری، دنبہ گوٹھ کراچی

 

کامیابی

حضرت حاتم اصم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں مجھے توکل چار چیزوں سے حاصل ہوا۔

  • اول: میں خوب اچھی طرح جانتاہوں کہ میری روزی اللہ کے سوا اور کسی کے ہاتھ میں نہیں۔ چنانچہ میں اس فکر میں دبلا نہیں ہوتا۔
  • دوئم: مجھے خبر ہے کہ اللہ کے سوا اور کوئی میرا کام نہیں کرتا چنانچہ میں اپنا فرض انجاد دے رہا ہوں۔
  • سوئم: میں جانتا ہوں کہ موت کا فرشتہ ایک روز آنے والا ہے چنانچہ میں ہر وقت اس کے لیے تیار رہتا ہوں اور اپنا کام مستعدی کے ساتھ انجام دیتا ہوں۔
  • چہارم: میں اپنے آپ کو ہر وقت اپنے رب کے سامنے کھڑا پاتا ہوں چنانچہ کوئی غلطی کرنے لگتا ہوں تو شرم آجاتی ہے۔

مرسلہ: سیماں طاہری، دنبہ گوٹھ ملیر کراچی

 

روایت

حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت محمد صلّی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے پانچ قسم کے تحفے دیے ہیں جو اس سے قبل کسی نبی کو نہیں ملے۔

  1. اللہ تعالیٰ نے میری شخصیت میں ایسا رعب رکھا ہے کہ دشمن مجھے دیکھ کر ہیبت کھا جاتا ہے اور وہ رعب ایک ماہ کی مسافت سے اس پر اثر کرتا ہے۔
  2. اللہ تعالیٰ نے میری امت کے لیے پوری زمین کو مسجد بنادیا (شرطیکہ وہ پاک و صاف ہو) اللہ تعالیٰ نے صاف ستھری دھول کو میری امت کا وضو کا ذریعہ بنادیا اگر پانی نہ ملے (یعنی تیمم کی اجازت ہے)۔
  3. میری امت کے لیے جنگ کا مال غنیمت حلال بنادیا گیا ہے۔
  4. اللہ تعالیٰ نے قیامت کے روز شفاعت کبریٰ کے لیے مجھے چنا ہے۔
  5. دوسرے انبیاء ایک خاص علاقے اور خاص قوموں کی طرف بھیجے جاتے تھے میں تمام انسانیت کے لیے رسول ہوں حتیٰ کہ جنوں اور پوری کائنات کا نبی ہوں۔ (بخاری ومسلم)

مرسلہ: آسیہ طاہری، شازیہ طاہری۔ فیصل آباد

 

مسلمان پر مسلمان کے پانچ حق ہیں

  1. سلام کا جواب دینا۔
  2. مریض کی عیادت کرنا۔
  3. جنازے کے ساتھ جانا۔
  4. دعوت قبول کرنا۔
  5. چھینک کا جواب دینا۔

مرسلہ: شازیہ طاہری، فیصل آباد

 

خاطر تواضع

ایک آدمی پہلی بار سسرال گیا، سسرال والے بہت کنجوس تھے رات کے کھانے کا وقت آیا تو سالی نے کہا ”دولہا بھائی دال پکائیں“۔

دوسری نے کہا ”نہیں بینگن پکاتے ہیں“ تیسری نے کہا ”آلو پکاتے ہیں“ چوتھی بولی ”آلو بہت مہنگے ہیں“۔ دولہا بھائی آخر تنگ بولا ”میرا گھوڑا ذبح کرکے پکالو“۔ پہلی سالی نے کہا پھر آپ گھر کیسے جائیں گے؟

دولہا برجستہ بولے ”وہ جو سامنے مرغا بندھا ہے اس پر بیٹھ کر چلا جاؤں گا“۔

مرسلہ: احمد رضا محفوظ طاہری، ٹنڈو الہیار

 

مسکراہٹیں

ایک بہت کنجوس آدمی اپنی ایک آنکھ ہمیشہ بند رکھتا تھا۔ ایک دفعہ کسی نے اس سے پوچھا ”تم اپنی ایک آنکھ بند کیوں رکھتے ہو؟“ اس نے جواب دیا ”جب مجھے ایک آنکھ سے ہی سب کچھ نظر آرہا ہے تو دوسری آنکھ کو کیوں خرچ کروں۔“

محمد عدنان سمیع، پیر مراد کالونی وہاڑی

 

سنہرے قول

  • گناہ سے توبہ کرنا واجب ہے، مگر گناہ سے بچنا واجب تر ہے۔ (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ)
  • اللہ کو ہر وقت اپنے ساتھ سمجھنا افضل ترین ایمان ہے۔ (حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ)
  • دنیا اور آخرت کی مثال دو بیویوں کی ہے، ایک کو راضی کرنے سے دوسرے ناخوش ہوجاتی ہے۔ (حضرت علی کرم اللہ وجہہ)
  • مصیبت میں آرام مصیبت کو ترقی دینا ہے (امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ)

فقیر محمد عارف بخشی طاہری نقشبندی، ٹنڈو الہیار

 

ایمان کیا ہے؟

  • دل سے کسی بات کے صحیح اور سچا ماننے کو ایمان کہتے ہیں۔
  • جو لوگ ہم پر ایمان رکھتے ہم انہیں سیدھی راہ پر لگادیتے ہیں۔ (فرمان الٰہی)
  • ایمان والو! صبر کرو اور صبر دلاؤ تاکہ نجات پاسکو۔ (فرمان الٰہی)
  • سچا ایمان ایسی روحانی قوت پیدا کرتا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت اسے مرعوب نہیں کرسکتی۔
  • دنیا کے خزانے سونے چاندی سے بھرے جاتے ہیں تم اپنا خزانہ ایمان اور نیکی سے بھرو۔ (امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ)

مرسلہ: محمد عمران طاہری، پیر مراد کالونی وہاڑی

 

پوری کائنات میں

  • نہ کوئی مہربان اللہ تعالیٰ جیسا
  • نہ کوئی انسان محمد صلّی اللہ علیہ وسلم جیسا
  • نہ کوئی کلام قرآن جیسا
  • نہ کوئی مذہب اسلام جیسا
  • نہ کوئی سچا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ جیسا
  • نہ کوئی عادل عمر فاروق رضی اللہ عنہ جیسا
  • نہ کوئی سخی عثمان غنی رضی اللہ عنہ جیسا
  • نہ کوئی بہادر علی شیر خدا رضی اللہ عنہ جیسا
  • نہ کوئی شہید حسین رضی اللہ عنہ جیسا
  • نہ کوئی امام حسین رضی اللہ عنہ جیسا
  • نہ کوئی مؤذن بلال رضی اللہ عنہ جیسا
  • نہ کوئی طریقہ نقشبندی جیسا
  • نہ کوئی جماعت طاہریہ جیسا
  • نہ کوئی پیر سجن سائیں جیسا

مرسلہ: محمد صادق میمن، لاڑکانہ

 

خاموشی

سیدنا حضرت علی المرتضیٰ کے خادم قنبر کو کسی نے گالی دی۔ آپ رضی اللہ عنہ سن رہے تھے قنبر کو بلند آواز میں فرمایا ”اے قنبر گالی دینے والے کو چھوڑدو اور اس کو بھلادو اس طرح تو رحمن کو راضی کرلے گا اور شیطان ناخوش ہوگا۔ گالی دینے والے کی یہی سزا ہے کیونکہ بے وقوف کی یہی سزا ہے کہ اس سے الجھنے کے بجائے خاموشی اختیار کی جائے۔

مرسلہ: الخادمات راحیلہ طاہری، دنبہ گوٹھ کراچی

 

رحمت

آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کی ایک صاحبزادی کی وفات ہوگئی تو آپ صلّی اللہ علیہ وسلم بہت بے قرار ہوئے اور آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ سعد بن عبادہ نے عرض کیا یارسول اللہ! یہ کیا ہے؟ آپ صلّی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”یہ رحمت ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے دل میں پیدا کی ہے خدا اپنے رحم دل اور شفیق بندوں پر رحم کرتا ہے۔

مرسلہ: سیما طاہری، دنبہ گوٹھ کراچی

 

یہ امتیاز پسند نہیں

ایک سفر میں کھانا تیار نہ تھا۔ تمام صحابہ نے مل کر کھانا پکانے کا سامان تیار کیا۔ تمام صحابہ نے کام تقسیم کیے اپنے ذمے لیے۔ جنگل سے لکڑیاں لانے کا کام آپ صلّی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ذمے لے لیا۔ صحابہ نے عرض کیا ”یارسول اللہ آپ تکلیف نہ کریں ہم سب اس کام کے لیے کافی ہیں۔“ فرمایا ”یہ سچ ہے لیکن میں نہیں چاہتا کہ اپنے آپ کو سب ساتھیوں سے ممتاز بنالوں، مجھے یہ امتیاز پسند نہیں، خدا اس بات کو پسند نہیں فرماتا۔“ یہ کہہ کر آپ صلّی اللہ علیہ وسلم لکڑیاں لینے تشریف لے گئے۔

مرسلہ: پروین طاہری پالاری، دنبہ گوٹھ

 

مجنوں کا عشق

ایک آدمی نے مجنوں سے کہا کہ آج کل تم لیلٰی کی گلی میں نہیں آتے لیلیٰ سے دل ٹوٹ گیا ہے کیا؟

مجنوں نے کہا ”میرے زخموں پر نمک نہ چھیڑو کہ کوئی مجبوری ہے اس لیے نہیں آتا۔“

اس آدمی نے کہا ”کوئی پیغام ہو تو لیلیٰ تک پہنچادوں؟“

مجنوں نے کہا ایسا نہ کرنا میں اس لائق نہیں ہوں کہ مجھ نالائق کا نام لیلیٰ کی دربار میں لیا جائے۔

مرسلہ: امجد علی طاہری، عمرکوٹ

 

حضور پرنور سید عالم صلّی اللہ علیہ وسلم کے دس خصائص

  1. آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کا سایہ زمین پر نہیں پڑتا تھا۔
  2. آپ صلّی اللہ علیہ وسلم پر کبھی مکھی نہیں بیٹھی تھی۔
  3. آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کا بول مبارک بھی کبھی زمین پر ظاہر نہیں ہوا۔
  4. آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کو کبھی احتلام نہیں ہوا۔
  5. آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کو کبھی جمائی نہیں آئی۔
  6. آپ صلّی اللہ علیہ وسلم جس جانور پر بھی سوار ہوئے وہ کبھی بھاگا نہیں۔
  7. آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں سوتیں لیکن آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کا دل کبھی نہیں سویا۔
  8. آپ صلّی اللہ علیہ وسلم ختنہ شدہ پیدا ہوئے۔
  9. آپ صلّی اللہ علیہ وسلم جیسے آگے دیکھتے ویسی ہی پیچھے دیکھتے تھے۔
  10. جب آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کسی مجلس میں بیٹھتے تو سب سے اونچے معلوم ہوتے۔

مرسلہ: فقیر محمد منصور عارف طاہری، ضلع ٹنڈو الہیار

 

سنہری باتیں

  • بے کار ہے وہ گھر جس میں اتفاق نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ ملک جس میں امن نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ عدالت جس میں انصاف نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ رات جس میں عبادت نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ پردہ جس میں حیا نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ دل جس میں ذکر نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ انتظار میں جس میں صبر نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ تجارت جس میں ایمانداری نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ محبت جس میں وفا نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ وہ دولت جس میں حلال نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ خوبصورتی جس میں سیرت نہ ہو۔
  • بے کار ہے وہ رشتہ جس میں خلوص پیار نہ ہو۔
  • عبادت کے ساتھ سخاوت بھی کیا کرو۔

مرسلہ: انیسہ طاہری، دنبہ ولیج

 

مکتوب شریف حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ

ایک دفعہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ نے خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ کو خط لکھا کہ جس نے اللہ تعالیٰ کو پہچان لیا وہ کبھی سوال یا خواہش یا آرزو نہیں کرتا۔ جس نے ابھی تک نہیں پہچانا وہ ان کی بات کو سمجھ نہیں سکتا۔ دوسرا یہ کہ حرص و ہوا کو ترک کردو جس نے حرص و ہوا کو ترک کیا اس نے مقصود حاصل کیا۔

مرسلہ: یاسمین طاہری، دنبہ گوٹھ کراچی

 

خیر و برکت اٹھنے کی وجوہ

  • خیانت چاہے بیوی کی خواہ غلام کی۔
  • حقوق زن کی پامالی
  • جس گھر میں سے مسکین کا لقمہ نہ نکلے
  • جس گھر سے خیرات زکوٰۃ نہ نکلے۔
  • جس گھر میں دین کی خدمت نہ ہو۔

مرسلہ: حافظ اکبر علی ہنگورو۔۔ عمر کوٹ

 

عشرہ ذی الحج کی عظمت

جو شخص ان دس ایام کی عزت کرے گا اللہ تعالیٰ اسے دس چیزیں مرحمت فرمائے گا۔

  1. عمر میں برکت۔
  2. مال میں افزونی۔
  3. اہل وعیال کی حفاظت۔
  4. گناہوں کا کفارہ۔
  5. نیکیوں میں اضافہ۔
  6. نزع میں آسانی۔
  7. ظلمت میں روشنی۔
  8. میزان میں سنگینی (یعنی وزنی)۔
  9. دوزخ کے طبقات سے نجات۔
  10. جنت کے درجات پر عروج۔ (ماخوذ الغنیۃ الطالبین)

مرسلہ: حافظ وحید علی بھٹی، ٹول پلازہ کراچی

 

جماعت اصلاح المسلمین کے اغراض و مقاصد

  • اسلامی کے عالمگیر پیغام کو دنیا کے سب انسانوں تک پہنچانا۔
  • انسانی زندگی کے سب شعبوں میں اسلامی طرز حیات کو فروغ دینا۔
  • انسانوں میں اللہ تعالیٰ کی رضا اور عشق مصطفی صلّی اللہ علیہ وسلم کا جذبہ پیدا کرنا۔
  • انسانوں میں اولیاء اللہ کی محبت اور صحبت کا شوق وذوق پیدا کرنا۔ خصوصاً طریقہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ طاہریہ کی اشاعت کے لیے کوششیں کرنا۔
  • عالم اسلام کے اتحاد اور اسلام کی سربلندی کے لیے فکری اور علمی صلاحیتوں کو استعمال میں لانا۔
  • انسانیت کی اصلاح سکون قلب اور علمی معلومات کے لیے ذکر کی محفلیں منعقد کرنا۔
  • اصلاحی مراکز اور تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لانا۔
  • پاکستان کے استحکام اور سالمیت کے لیے کوششیں کرنا۔
  • دنیا میں سب مسلمان ملکوں کے اسلامی سینٹرز اور اصلاحی و فلاحی اداروں سے دینی خدمت کے لیے رابطے کرنا۔
  • فلاحی و سماجی کاموں میں دلچسپی لینا عوام کی مفاد میں کام کرنے والے اداروں سے رابطے میں رہنے کی کوشش کرنا۔

مرسلہ: ذیشان احمد راجپوت، کشمیری محلہ ماتلی

 

شیخ سے محبت و عشق

جس طرح بری صحبت، ناجنس کی صحبت اثر کرتی ہے۔ اسی طرح غیر جنس مصنفین کی کتابیں بھی انسان پر بہت زیادہ اثر کرتی ہیں۔ یہ نہیں ہونا چاہیے کہ جو کتاب ہاتھ لگی اسے پڑھنے لگ گئے۔ بلکہ ٹائٹل کو دیکھو یا نہ دیکھو کہ کس کی لکھی ہوئی ہے۔ اپنے اکابر کی کتابیں پڑھنا بہتر ہے۔ سالک کی تکمیل کے لیے اپنے مشائخ کی کتابیں پڑھنا زیادہ مفید اور بہتر ہے۔ اپنے شیخ کی کتابیں پڑھنے زیادہ فائدہ ہوتا ہے کیونکہ شیخ سے محبت و عشق کا تعلق ہے جس سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ سالک کو چاہیے کہ شیخ کی کتابوں میں سے بھی آداب شیخ کے استخصار کی خاطر آداب پر سب سے زیادہ توجہ رکھنی چاہیے۔

مرسلہ: محمد وسیم طاہری، مہاجر کیمپ کراچی

 

سنہری باتیں

  • عقل مند وہ ہے جو دوسرے کی نصیحتیں سنتا اور ان پر عمل کرتا ہے۔
  • اپنی مدد آپ کامیابی کا سب سے بڑا اصول ہے۔
  • مصیبت میں گھبرانا کمال درجہ کی مصیبت ہے۔
  • دوستی ایک خود پیدا کردہ رشتہ ہے۔
  • مومن کی خوشی چہرے پر اور غم دل میں ہوتا ہے۔

مرسلہ: مصباح نورین۔۔ دوکوٹہ تحصیل میلسی ضلع وہاڑی

 

پرہیز

آپ میں سے وہ عزت والے ہیں جو پرہیزگار ہیں۔ (القرآن)

  • زیادہ میٹھے کھانے سے پرہیز کریں ورنہ شوگر کے مرض میں مبتلا ہوجاؤ گے۔
  • زیادہ نمک کھانے سے پرہیز کریں ورنہ بلڈ پریشر بڑھ جائے گا۔
  • زیادہ سونے سے پرہیز کریں ورنہ دل و دماغ کی کمزوری کا خطرہ ہے۔
  • فضول خرچی سے پرہیز کریں ورنہ غربت اور مفلسی کا شکار ہوجاؤ گے۔

اگر آپ غورکریں تو پرہیز میں ہی انسان کی زندگی اور فائدہ ہے۔

مرسلہ: حسین بخش بروہی طاہری۔ سندھ یونیورسٹی جامشورو

 

ایک پیغام نوجوان طلبہ کے نام

تھوڑا غور اور فکر کریں کہ 2007ء یعنی آپ کی اس زندگی کا ایک سال کم اور ختم ہوا۔ ہم اور آپ نے کیسے 2007 کو گذارا۔ اس کا تو ہمیں احساس اور پتا ہی نہیں۔ ابھی بھی وقت ہے کہ سال 2008 کو بہت اچھے طریقے سے گذارنے کی کوشش کریں۔ جو زندگی کا روح اور مقصد ہے اس کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ خطاؤں اور گناہوں سے توبہ طلب کریں۔ گذارش ہے کہ اگر کچھ بھی سمجھ میں نہیں آرہا تو محبوب سجن سائیں کی صحبت کریں۔ یقین کریں کہ دین و دنیا میں کامیابی ہوگی اور اس فانی زندگی کے مقصد کو سمجھنے میں بہت آسانی ہوگی۔

مرسلہ: محمد سلیم طاہری بروہی، لاڑکانہ

 

منقبت شریف

پیر سجن سائیں میری سن لے صدا مہربانہ

تیرا قائم رہے آستانہ۔۔۔۔۔۔۔۔

ہُن کردے نگاہ کچھ کردے عطا میں دیوانہ

تیرا قائم رہوے آستانہ۔۔

 

میں منگتا تیرے در دا ہاں اے شاہا

میری بگڑی بنادے میرے شہنشاہ

تیرے درتے کھڑا عرض کردا رہواں مودبانہ

تیرا قائم رہوے آستانہ۔۔۔۔

تیرے در توں میں خالی نہیں جانا پیا

تیرے قدماں چوں آج فیض لینا پیا

میری قسمت تے کردے کرم دی نظر مہربانہ

تیرا قائم رہوے آستانہ۔۔۔۔۔۔

طاہر آباد تے تیری آمد دیاں خوشیاں ہوئیاں دور دور

تیریاں زلفاں دی مہک اٹھی دور دور

تیری قدماں نوں بوسہ میں دیندا رہواں عاشقانہ

تیرا قائم رہوے آستانہ۔۔۔۔۔۔

تیرے جوڑئیاں توں اے شاہا قربان میں

تیرے قدماں دی خاک توں قربان میں

اس ارشاد تے کردے کرم دی نظر پیر خانہ

تیرا قائم رہوے آستانہ۔۔۔۔۔۔

مرسلہ: ارشاد بوزدار طاہری، طاہر آباد شریف

 

مل کے رہو

ساری دنیا کے لیے پیار کی پہچان بنو
جس پہ اللہ کرے ناز وہ انسان بنو

کتنی قربانیاں دے کر یہ وطن پایا ہے
پھول اجڑے ہیں ہزاروں تو چمن پایا ہے

یہ چمن اپنے ہی ہاتھوں سے نہ برباد کرو
اس میں شامل شہیدوں کا لہو یاد کرو

تم جو آپس میں لڑوگے تو بکھر جاؤ گے
ملک ہی جب نہ رہے گا تو کدھر جاؤ گے

قوم و ملت کی نہ رسوائی کا سامان بنو
جس پہ اللہ کرے ناز وہ انسان بنو

ایک ہم سب کا خدا ایک ہمارا ہے رسول
رنجشیں بھول کے اپناؤ محبت کے اصول

ایک ہی باغ کے پھولوں کی طرح کھلے رہو
ایک ہی تسبیح کے دانوں کی طرح ملے کے رہو

ایک ہوجاؤ تو فولاد کی طاقت تم ہو
ساری دنیا کے لیے شمع ہدایت تم ہو

اپنے آباء کی طرح صاحب ایمان بنو
جس پہ اللہ کرے ناز وہ انسان بنو

مرسلہ: محمد عامر عباسی طاہری، ٹنڈوالہیار

 

آئی ہنسی

ایک دوست نے دوسرے دوست سے کہا تم سے میں جلدی نہالیتا ہوں۔

دوسرے نے پوچھا کیسے؟ پہلے نے جواب دیا میں صابن استعمال نہیں کرتا۔

دوسرے نے کہا میں تم سے بھی جلدی نہالیتا ہوں۔

پہلے نے پوچھا وہ کیسے؟ دوسرے نے جواب دیا میں پانی استعمال نہیں کرتا۔

مرسلہ: شکیل احمد طاہری، مولا مدد لیاری کراچی

 

معذرت

ایک مہمان نواز بھیڑیئے نے بکری کے بچے سے کہا۔

”کیا آپ میرے غریب خانے کو اپنی تشریف آوری سے عزت بخشیں گے؟“

بکر ی کے بچے نے جواب دیا ”جناب کی ملاقات مجھ غریب کے لیے بڑے فخر و ناز کا سبب ہوتی اگر آپ کا ”غریب خانہ“ آپ کا پیٹ نہیں ہوتا۔“

ملک ممتاز علی ساگر، بھریاروڈ

 

مسکرائیے

ایک دفعہ بیوی نے اپنے شوہر سے کہنے لگی ”میرا بھائی بد اخلاق لڑکی سے شادی کررہا ہے تم اسے روکو۔“

شوہر نے جواب دیا ”جب میں تم سے شادی کررہا تھا تو اس نے مجھے روکا تھا۔“

مرسلہ: محمد صادق میمن، لاڑکانہ

 

حیرانگی

استاد شاگر سے ”بتاؤ مریخ پر جاندار موجود ہیں یا نہیں؟

شاگرد ”جناب مجھے نہیں معلوم“

”ڈیسک پر کھڑے ہوجاؤ“ استاد نے غصے سے کہا۔

”جناب کیا ڈیسک پر کھڑے ہونے سے مریخ پر جاندار نظر آجائیں گے؟“ شاگر نے حیرانگی سے پوچھا۔

مرسلہ: محمد وقاص خلیل۔۔ بھریا روڈ

 

مسکرائیے

دو بچے آپس میں باتیں کررہے تھے۔ ایک کہہ رہا تھا کہ میرے ابو کے سامنے سب ٹوپی اور پگڑی اتارتے ہیں۔

دوسرے نے کہا ”کیا تیرا ابو چودھری ہے یا تھانیدار ہے یا ڈاکو ہے کہ لوگ اس کے ڈر سے اپنی ٹوپی یا پگڑی اتارتے ہیں۔

پہلا بچہ معصومی سے ”نہیں میرے ابو نائی ہیں، بال کٹوانے کے لیے ان سب کو ٹوپی یا پگڑی تو اتارنی پڑتی ہے۔“

مرسلہ: فقیر خوش محمد بروہی۔۔ لاڑکانہ

 

سنہری کرنیں

  • جو لوگ اپنا غم چھپا کر مسکراتے ہیں وہ عظیم ہوتے ہیں۔
  • شکوہ نہ کرو گناہ گار بنو گے۔
  • اعتبار عمل میں ہوتا ہے لفظوں میں نہیں۔
  • مسکراہٹ محبت کی زبان ہے۔
  • غیبت سب سے برا فعل ہے۔
  • ایسی نگاہ رکھو کہ کسی بدنگاہ کی نظر نیک ہوجائے۔

مرسلہ: محمد صادق اوٹھو۔ نوابشاہ

 

مسکراہٹ اور سلام

جس طرح مسکرانے سے آپ کے چہرے کی شادابی بڑھتی ہے اسی طرح سلام کرنے سے آپ کی شخصیت کی قدر و قیمت بڑھتی ہے۔ سلام امن و محبت کا پیغام اور پورے معاشرے کی خوش حالی کی ضمانت ہے۔ سلام کرنے میں پہل کریں اس میں آپ کی بھلائی اور نیکیوں میں اضافہ بھی ہے۔

مرسلہ: عظمیٰ امین طاہری، ڈالمیاں کراچی