فہرست الطاہر
شمارہ 49، محرم 1429ھ بمطابق فروری 2008ع

حمد باری تعالیٰ

 

تنگ ہے اس کے لئے ساری خدائی تیری
وہ کہاں جائے جسے یاد نہ آئی تیری

کون دیکھے گا یہاں جلوہ نمائی تیری
کس کی آنکھوں میں سمائے گی بڑائی تیری

جلوہ خود اپنی تجلی میں رہا پوشیدہ
کسی صورت بھی نہ صورت نظر آئی تیری

وہ کیا کام فرشتوں سے جو ممکن نہ ہوا
ایک بندے نے سنبھالی ہے خدائی تیری

از افق تا بہ افق ڈھونڈھ رہا ہوں تجھ کو
حد کسی سمت نگاہوں نے نہ پائی تیری

تیرا محبوب بھی وہ ہے ترا عاشق بھی وہی
جس کو ہر شکل میں صورت نظر آئی تیری

آئینہ بن گیا ہر قطرہ شبنم تیرا
ہر رگ گل میں ملی رنگ نمائی تیری

وہ تو یہ کہیے کہ قرآن اتارا تونے
ورنہ ممکن ہی نہ تھی حمد سرائی تیری

جاگ اٹھے گا مقدر یہ دعا کر اختر
اس کے محبوب کے در تک ہو رسائی تیری

(اختر انصاری اکبرآبادی مرحوم)