فہرست الطاہر
شمارہ 49، محرم 1429ھ بمطابق فروری 2008ع

آپ کے خطوط

 

محترم قارئین! السلام علیکم! خدا آپ کو سدا خوش رکھے۔

الطاہر شمارہ نمبر 48 کے بارے میں آپ کے تعریفی تبصروں نے ہمارے عزم کو جواں کردیا ہے۔ دعا ہے کہ خدائے لم یزل ہمیں اخلاص سے عمل کرنے کی مزید توفیق بخشے۔

آپ کا بھائی محمد جمیل عباسی طاہری


شمارہ نمبر 48 پڑھا۔ پڑھ کر بہت سکون ملا۔ میں الطاہر بڑے شوق سے پڑھتا ہوں اور اپنے دوستوں کو پڑھ کر بھی سناتا ہوں۔ ہم سب کو الطاہر سے فیض (سجن سائیں) ملتا ہے ۔الطاہر میں سب مضامین پسند آئے خاص طور پر درس قرآن، جس پر عاشق خود ہوا، گلہائے رنگ رنگ، خطاب مبارک حضرت محبوب سجن سائیں نے تو دل کی دنیا ہی بدل دی۔ میں الطاہر کا ہر شمارہ خریدتا ہوں اور 2 ماہی ہونے پر بے حد خوش ہوا ہوں۔ الطاہر کا ہمیں بہت انتظار رہتا ہے کیوں کہ یہ ہمارا اپنا رسالہ ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ الطاہر کو کامیابی سے دن دوگنا رات چوگنا ترقی عطا فرمائے۔

(فقیر منزل مراد جوکھیو ۔ دھابے جی ٹھٹھہ سندھ)


شمارہ نمبر 48 ہاتھوں میں ہے جس کے تمام مضامین اپنی مثال آپ تھے۔ خصوصاً جس پر عاشق خود ہوا، حضور سوہنا سائیں کا دینی فکر، فوائد درود النبی صلّی اللہ علیہ وسلم پڑھ کر تبلیغی مشن کو عام کرنے کا جذبہ پیدا ہوا اور حضور سوہنا سائیں رحمۃ اللہ علیہ کی سوانح حیات پڑھ کر زندگی میں انقلاب برپا ہوا۔ افسوس کہ ٹنڈو الہیار کی تنظیمی خبریں بالکل نہیں، جو آخری تاریخ سے پہلے بھیجی گئی تھیں۔

(فقیر شبیر نعمان طاہری)

بھائی شبیر نعمان صاحب آپ کی شکایت کے سلسلے میں عرض ہے کہ تمام تبلیغی رپورٹوں کو ترجیحی بنیاد پر شایع کیا جاتا ہے۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ موصول رپورٹ شایع نہ ہوئی ہو۔ البتہ رپورٹ نہ پہنچنے کی صورت میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہوگا۔


الطاہر رسالہ سوہنا سائیں نمبر 48 بہت اچھا لگا۔ الطاہر رسالہ ایک انمول ہیرا ہے۔ اس نے ہمارے دل جیت لیے ہیں۔ الطاہر رسالہ پہلے میں بڑے شوق سے پڑھتی تھی، اب مجھے دیکھ کر میرے گھر والے بھی اس الطاہر ہیرے کو بڑے شوق سے پڑھتے ہیں اور اس پر عمل کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔ الطاہر ہیرے سے ہمیں بہت اچھی معلومات ملتی ہیں، جسے پڑھنے سے ایمان کو تازگی، ذہنوں کو پاکیزگی، روحوں کو سرشاری، عقل کو بیداری اور دل کو سکون ملتا ہے۔

(سیماں طاہری۔ دنبہ گوٹھ ملیر کراچی)


الطاہر میں آپ نے دوبارہ خطاب مبارک کا سلسلہ شروع کیا بڑی خوشی ہوئی۔ الطاہر کے سارے مضامین اپنی آپ مثال تھے۔ خاص طور پر جس پر عاشق خود ہوا، اور حضور قبلہ عالم سوہنا سائیں رحمۃ اللہ علیہ کی تبلیغی خدمات کو پڑھا اور حضرت خواجہ محمد طاہر المعروف محبوب سجن سائیں بخشی نقشبندی مدظلہ العالی کی جلوہ گاہ دوست بہترین کتاب ہے۔ اس کتاب جیسی اور کتاب نہیں ہے۔ الطاہر رسالہ بہت اچھا ہے اور آپ بہت اچھا کام کررہے ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اور ترقی دے ۔ آمین۔

(فریدہ طاہری ۔ دنبہ گوٹھ کراچی)


شمارہ نمبر 48 پڑھ کر بہت اچھا لگا اور روحانی سکون ملا۔ سالانہ عرس مبارک پر خاص نمبر حضور سوہنا سائیں مرقدہ کے بارے میں مجھ جیسی نااہل بیکار کو بھی بہت کچھ معلوم ہوا کہ حضور سوہنا سائیں نور اللہ مرقدہ نے اس عظیم مشن کا مقصد رسمی پیری مریدی، دنیا داری یا سیاست بازی نہیں بلکہ بندوں کو اللہ کے ساتھ ملانا، ہمارے آقا و مولیٰ سرور دین فخر رسل و انبیاء آنحضرت صلّی اللہ علیہ وسلم کے عشق اور تابعداری کا درس دینا اور شریعت مطہرہ پر عمل و استقامت، غیر اسلامی و غیر شرعی رسوم و رواج سے روکنا ہے۔ الطاہر کے مضامین میں خطاب دلنواز بہت اچھا لگا اور لنگر کا کام، آہ حالت مسلم، قربانی کے مسائل، مسلمان سائنسدان، حدود اللہ، حج کا عرفانی تصور بھی بہت ہی اچھے مضمون تھے۔ خاص طور پر طاہرہ روحی نے ”ہماری عمر کے لوگ ملک کے لیے کیا کرسکتے ہیں“ بہت اچھا لگا۔ آپ سے گذارش ہے کہ نقشبندی سلسلے کے جتنے بھی پیر ہیں آپ ان کے بارے میں بھی لکھا کریں تاکہ ہمیں بھی ان کے حالات زندگی کے بارے میں علم ہو۔

(یاسمین طاہری۔ دنبہ گوٹھ کراچی)


شمارہ نمبر 48 حضرت سوہنا سائیں پڑھا بہت اچھا لگا، خاص طور پر حضرت سجن سائیں کا روح پرور خطاب اور ’جس پر عاشق خود ہوا‘ بہت اچھے لگے۔

(سائرہ طاہری۔دنبہ گوٹھ کراچی)


شمارہ نمبر 48 کی خاص بات حضور قبلہ عالم کا خطاب تھا جس کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ میں الطاہر بہت شوق سے پڑھتی ہوں۔ الطاہر میں یہ میرا پہلا خط ہے اس کو ردی کی ٹوکری کی نظر مت کیجیے گا۔ اللہ تعالیٰ الطاہر کو بہت کامیابی عطا فرمائے ۔آمین۔

(پروین طاہری پالاری۔۔دنبہ گوٹھ کراچی)


امید ہے آپ سب اچھی ہمت انجوائے کررہے ہوں گے۔ میرا خط دیکھ کر یقینا حیران تو ہورہے ہیں کہ یہ ثروت نام کی لڑکی کو پہلے بھی جانتے ہیں۔ حیران مت ہوں میں بتاتی ہوں کہ وقت کے ساتھ بھاگتے بھاگتے وقت ہی نہیں نکال پائی۔ شادی کے بعد ویسے ہی خط و کتابت کا سلسلہ بند کردیا، مگر یہ نہیں کہ میں الطاہر کو بھول چکی تھی۔ الطاہر کا مطالعہ جب بھی وقت ملتا ضرور کرتی۔ الطاہر دوماہی تو کردیا لیکن دوماہی کرنے کے ساتھ چھوٹا بھی کردیا۔ مضامین کی تعداد اور صفحات بڑھائیں۔ سارے مضامین پہلے کی طرح شاندار ہیں۔

(ثروت مختار ۔ چندر کے راجپوتاں)

بہن آپ کی دوبارہ آمد پر پرخلوص خوش آمدید۔


الطاہر شمارہ نمبر 48 پڑھا۔ یہ عاجز الطاہر کا پرانا قاری ہے، یہ پہلی بار خط لکھ رہا ہے امید ہے کہ ضرور شایع کیجیے گا۔ الطاہر شمارہ نمبر 48 حضور سوہنا سائیں کے اس شمارہ میں بہت بڑی نالیج ملی ہے۔

(عاجز فقیر محمد عارف میمن طاہری۔ درگاہ غریب آباد لاڑکانہ)


جناب اعلیٰ ایڈیٹر صاحب! اس عاجز ناچیز نے الطاہر پڑھا، بے حد علم میں اضافہ ہوا اور گلہائے رنگ رنگ اور درس قرآن نے بہت فائدہ دیا۔ امید ہے کہ آپ جیسے نوجوان اس رسالے کو اور زیادہ مستقبل میں ہر دل، ہر صاحب علم کی چاہت بنائیں گے۔ اور ہمارے حضرت صاحب کا تبلیغ کا نظام بھی اور مفید ثابت ہوگا۔

(سلمان محمود طاہری)


جناب ایڈیٹر صاحب! الطاہر پڑھا، پڑھ کر بے حد خوشی ہوئی۔ یہ آپ کی انتھک کاوشوں کا رنگ ہے۔ ایک بات پر متوجہ کرنا چاہتا ہوں۔ الطاہر کا ورق بہت باریک اور پرنٹ میں بھی کمی تھی، الفاظ مٹے مٹے سے تھے خصوصاً 8 اور 20 پر غور فرمائیں۔

(حافظ وحید علی بھٹی)

انشاء اللہ آئندہ اس کمی کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔


میں نے مضمون مسکراہٹ اور اسلام لکھا ہے جو یقینا آپ کو پسند آئے گا۔ الطاہر بہت اچھا رسالہ ہے۔ درس قرآن بڑی زبردست تحریر تھی پڑھ کر سمجھ آیا کہ درس قرآن کی کیا اہمیت ہے۔

(عظمیٰ امین طاہری۔ ڈالمیاں کراچی)


شمارہ نمبر 48 پڑھنے کی سعادت ملی، اس میں شامل مضامین کی کیا تعریف کروں۔ سب تعریف کے لائق ہیں اور اس شمارے کو شایع کرنے پر ”الطاہر“ کی پوری ٹیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔ بھائی میری ایک گذارش ہے کہ تحریر لکھ کر بھیجوں کیا آپ شامل کریں گے۔

(محمد صادق میمن)

بھائی صادق صاحب رسالہ آپ کا ہی ہے بس مضمون معیاری ہونا چاہیے۔


بعد سلام عرض یہ ہے کہ مجھے آپ کا خط ملا جس میں آپ نے میرے لکھے مضمون ”محبوب سجن سائیں شریعت و طریقت کے آئینے میں“ کی بقیہ اقساط لکھنے کو کہا تھا۔ میں بفضلہ تعالیٰ سے چاروں اقساط بھیج رہا ہوں۔

(حافظ علی بخش پنہور ۔جامعہ غوثیہ طاہریہ مٹیاری)


شمارہ نمبر 48 میں جگہ ملنے پر Special Thanks۔ شمارہ اپنی مثال آپ تھا Specialy محبوب سجن سائیں کا خطاب مبارک دل وجان کی تازگی کا باعث بنا۔ اس خطاب کی CD آئی ہے؟ راولپنڈی میں انٹرنیشنل لیڈر اور ہماری دلعزیز قومی رہنما کی المناک شہادت سے بہت دکھ اور انتہائی افسوس ہوا اور ہم پوری پاکستانی قوم سے Apeal کرتے ہیں کہ خدارا اس موقع پر آپس میں محبت و بھائی چارہ اور یکجہتی کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کریں اور پاکستان کی بقاء اور سالمیت کے لیے مل جل کر کوششیں کریں تاکہ آنے والی نسلیں کسی بڑے سانحے سے بچ جائیں ۔ شکریہ۔

(محمد رفیق حنفی ۔کراچی)


میں فقیر محمد سرور گوجرانوالہ سے پچھلے تقریباً آٹھ ماہ سے رسالہ الطاہر کا مستقل ممبر ہوں اور فیس بھی 90 روپے سالانہ جمع کرچکا ہوں۔ جس میں مجھے صرف شمارہ نمبر 43 اور 44 موصول ہوئے ہیں۔ اس کے بعد شمارہ نمبر 45 اور 46 دونوں نہیں ملے۔

(فقیر محمد سرور طاہری۔گوجرانوالہ)

محترم محمد سرور صاحب آپ الطاہر کے سرکیولیشن مینیجر صاحب سے فون پر براہ راست رابطہ کریں۔ آپ کی شکایت دور کردی جائے گی۔


شمارہ نمبر 48 درگاہ اللہ آباد شریف سے خریدا، پڑھ کر بہت خوشی ہوئی کہ یہ شمارہ حضور سوہنا سائیں کے بارے میں خاص نمبر تھا۔ براہ کرم کرامات اولیاء اور میڈیکل کارنر کے نام سے اگلے شمارے میں کوئی مضامین شایع کریں۔

(ذیشان احمد طاہری۔۔ماتلی)


الطاہر ایک واحد رسالہ ہے جو حضور سجن سائیں مدظلہ العالی کی نظر کرم سے آگے گامزن ہے اور ہمیشہ کامیابی پر رہے گا اور الطاہر ایسا عمدہ رسالہ ہے جو ہمارے محمدی محلوں والوں کو بہت پسند ہے اور انہوں نے ذہنی آزمائش مقابلہ میں حصہ لیا ہے۔

(مولوی غلام مجتبیٰ ملک طاہری ۔۔ کندھ کوٹ)


شمارہ 48 پڑھا بہت اچھا لگا، خصوصاً جو موضوعات ترتیب دیے گئے تھے وہ مضمون بھی اپنی مثال آپ تھے جن میں ”فوائد درود النبی صلّی اللہ علیہ وسلم“ اور حضور سوہنا سائیں کا دینی فکر بہت اچھے مضمون تھے۔ آپ سے گذارش ہے کہ ”ذرا کاغان تک“ کا سلسلہ آخری قسط کے بعد کوئی اور ایسا سفرنامہ شایع کریں یا حضور محبوب سجن سائیں مدظلہ العالی کا سفرنامہ حجاز مقدسہ شایع ہو تو بہت زیادہ بہتر ہوگا۔ امید ہے آپ میری عرض گذاری قبول فرمائیں گے۔

(منیر احمد آلکھانی طاہری۔ بن قاسم ٹاؤن کراچی)


شمارہ نمبر 48 پڑھا بہت خوشی ہوئی۔ اس شمارے کے صفحات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اور اس شمارے میں مختلف موضوعات پر مضمون پڑھے جس میں محمد طاہر المعروف سجن سائیں کے خطاب مبارک، قربانی کے مسائل، لنگر کا کام، اور سب کچھ پڑھا۔ آئندہ شمارے میں حضور سجن سائیں کا خطاب ضرور شایع کیجیے گا۔

(محمد عمران طاہری۔ وہاڑی)


جناب ایڈیٹر صاحب! اللہ عزوجل آپ کو اور الطاہر کی پوری ٹیم کو سدا خوش رکھے آمین۔ عاجز نے الطاہر شمارہ 48 پڑھ کر دلی سکون محسوس کیا۔ شمارے میں مضمون ”آہ! حالت مسلم“ پڑھ کر افسوس ہوا کہ ہماری روحانیت، عبادات، امانت و دیانت، شرافت، حق گوئی، مروت، رواداری سبھی کچھ تو چھن گیا۔ آج اس کی ذبوں حالی نے اسے دھرتی پر بوجھ بناکر رکھ دیا ہے۔ اس کا وجود بے معنی ہوکر رہ گیا ہے۔

(محمد محی الدین صدیقی۔گلشن حدید کراچی)


گذارش ہے کہ آپ کا دوماہی شمارہ ”الطاہر“ پڑھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔ خصوصی طور پر حضرت قبلہ عالم سوہنا سائیں رحمۃ اللہ علیہ کی تبلیغی خدمات و کرامات پڑھ کر بہت خوشی ہوئی۔ میں آپ سے اتنا عرض کرنا چاہتا ہوں کہ الطاہر کے شمارے کے ٹائیٹل پر جو تصویر بنی ہوتی ہے آپ اس کا نام نہیں لکھتے۔ لہٰذا آپ سے یہ ہی کہنا تھا کہ آپ ٹائیٹل پر تصویر کا نام ضرور لکھا کریں۔

(الٰہی بخش گبول طاہری اور سلمان پٹھان طاہری۔ کراچی)


ان احباب کے علاوہ جناب محمد شان اقبال راجپوت،یاسین کالونی بھریا روڈکا خط بھی موصول ہوا۔