| فہرست | الطاہر شمارہ 54، ربیع الاول 1430ھ بمطابق مارچ 2009ع |
آپ کے مسائل اور ان کا حلعلامہ ساجد علی طاہری
سوال: جنازہ نماز اگر زوال کے وقت پر آجائے تو نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ (رفیق احمد مینگل طاہری۔ خضدار بلوچستان) جواب: لا یجوز صلوٰۃ و سجدۃ تلاوۃ و صلوٰۃ جنازۃ عند طلوعہا وغروبہا (شرح وقایہ 149) زوال کے وقت کوئی نماز جائز نہیں ہے۔ جنازہ پڑھنا بھی جائز نہیں ہے۔ تلاوت کے سجدے بھی جائز نہیں ہیں لیکن اگر اس وقت آجائے تو جائز ہے۔ (منہاج الفتاویٰ) سوال: زوال کے وقت نماز پڑھنا کیوں جائز نہیں ہے؟ (رفیق احمدمنگل طاہری۔ خضدار بلوچستان) جواب: ثلث ساعات کان رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم ینہانا نصلی فیہ
اونقبرہ فیہن موتانا حین تطلع الشمس بازغۃ حتیٰ ترتفع وحین یقوم قائم
الظہیرۃ حتی تمیل وحین تفیض غروب حتیٰ تغرب اورکما قال النبی صلّی اللہ
علیہ وسلم (شرح وقایہ) سوال: اگر خون کپڑوں کو لگ جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ (غلام قادر طاہری۔ نوابشاہ) جواب: خون اگر کپڑوں کو درہم کی مقدار سے کم لگا ہے تو اس سے نماز ہوجائے گی۔ اگر زیادہ ہے یا مقدار کی برابر ہے تو اس کو دھونا واجب ہے۔ سوال: مسجد کا لاؤڈ اسپیکر تجارتی اعلانات کے لیے استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟ (نامعلوم) جواب: مسجد کا لاؤڈ اسپیکر مسجد کے لیے خاص ہے۔ اس میں کوئی اعلان وغیرہ کرنا بہتر نہیں ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”اذرأیتم من بیع اویبتاع فی المسجد فقولوا الا اربع اللہ تجارتک واذا رأیتم من ینشہ فیہ ضالۃ فقولوا لاردک اللہ“ (منہاج الفتاویٰ صفحہ 206) ترجمہ: یعنی جب کسی شخص کو مسجد میں بیچتا دیکھو یا خریدتا دیکھو تو کہہ دو کہ اللہ تیری تجارت میں برکت نہ دے۔ اور مسجد میں کسی گمشدہ چیز کا اعلان کرتے دیکھو تو کہہ دو اللہ تیرے پاس نہ لوٹائے۔
|