الطاہر

الطاہر شمارہ نمبر 43
محرم الحرام ۱۴۲۸ھ بمطابق فروری ۲۰۰۷ع

اردو مین پیج

ایڈیٹر کے قلم سے

 

زمانۂ موجود میں ہر فرد اپنی زندگی کو کامیاب ترین بنانے کے لیے عمر بھر کوشاں رہتا ہے اور وہ ہر دم اسی جدوجہد میں لگا رہتا ہے کہ معاشرہ میں اس طرح سے زندگی گذاردے کہ اسے عزت، شہرت کا حصول ہوجائے اور وہ معاشرے میں رہنے والے دیگر افراد کے لیے ایک بہترین مثال (رول ماڈل) بن جائے۔ اسی چیز کے حاصل کرنے کے لیے وہ اپنے لیے اصول و ضوابط طے کرتا ہے کہ اس طرح کے حالات میں مجھے اس طرح کا رویہ اختیار کرنا ہے، زندگی کے ایسے موڑ پر مجھے لوگوں سے اس طرح پیش آنا ہے، اس طرح کا برتاؤ میرے لیے فائدہ مند ہوگا، اور اس طرح کے کاموں سے معاشرہ میں میری شناخت برے افرد کی ہوگی اس لیے مجھے ایسے افعال سے پرہیز کرنی چاہئے۔ اب چونکہ انسان کامل نہیں ہوسکتے (اس بات کی ائید عقل انسانی بھی کرتا ہے کیونکہ جب ہم افعال انسانی کا جائزہ لیتے ہیں تو ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ انسان کے کئے ہوئے فیصلوں میں سے صحیح اور غلط کا تناسب تقریباً یکساں ہی رہتا ہے) لہٰذا انسان کے بنائے ہوئے اصول و ضوابط میں غلطی کا واضح امکان ہمیشہ موجود رہتا ہے۔ اب خود کے بنائے ہوئے اصول و ضوابط پر عمل سے مطلوبہ فائدہ کا حصول ناممکن محسوس ہوتا ہے۔ اس لیے ہم ایسی ہستی سے عزت، شہرت، ناموری و کامیابی کے حصول کا ذریعہ معلوم کرتے ہیں جس سے بڑھ کر کامل ترین ذات کوئی نہیں ہوسکتی۔ وہ ذات یعنی مالک مطلق خدا تعالیٰ اس بات کے جواب میں یہ فرماتا ہے کہ ”لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوۃ حسنۃ“ رسول اکرم صلّی اللہ علیہ وسلم کی زندگی تمہارے لیے کامیاب زندگی کا نمونہ ہے۔ اس فرمان سے کامیابی و کامرانی کے متلاشی شخص کو اس کے سوال کا کامل جواب مل جاتا ہے کہ زندگی اسی طرح بسر کرو جس طرح رسول اکرم صلّی اللہ علیہ وسلم نے بسر کی۔ اس سے نہ صرف تمہیں معاشرے میں وہی کامیابی، عزت و ناموری حاصل ہوگی بلکہ بعثت کے بعد دوسرے جہان میں جہاں ہمیں لوٹ کر جانا ہے اور ایک نئی زندگی بسر کرنی ہے وہاں بھی تمہیں کامیابی حاصل ہوگی۔ اسی لیے اولیاء کاملین کہتے ہیں کہ زندگی میں جس موڑ پر تمہیں صحیح فیصلہ کرنا ہو تو خود سوچنے اور فیصلہ کرنے کے بجائے سیرت النبی صلّی اللہ علیہ وسلم سے رہنمائی لو کہ آنحضرت صلّی اللہ علیہ وسلم نے اس موقعہ پر کیا کرنا فرمایا تھا، اسی طرح تم وہی کام کرو۔ نہ صرف معاشرے کے لوگوں کے درمیان مقبول ہوجاؤ گے بلکہ عنداللہ بھی تمہیں اعلیٰ درجہ عطا کیا جائے گا۔ یقین جانیے کہ ایک بہترین زندگی گذارنے کا یہی طریقہ ہے کہ اسی طرح رہو جس طرح رسول اکرم صلّی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان رہے تھے یعنی زندگی رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم کی طرح جیو۔ کیا آپ بھی کامیابی، عزت و ناموری چاہتے ہیں؟