عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُوْل اللہ صلّی اللہ علیہ
وسلم لَفَضْلُ الذِکْرِ الخَفِیِّْ الَّذِیْ لَا یَسْمَعُہُ
الحَفَظَۃُ سَبْعُونَ ضِعْفًا اِذَا کَانَ یَوْمُ الْقِے امَۃِ
وَجَمَعَ اللہ الخَلَائِقَ لحِسَابِہِمْ وَ جَائَتِ
الْحَفَظَۃُ بِمَا حَفِظُوْا وَکَتَبُوْا، قَالَ لَھُمُ
انْظُرُوْا ھَلْ بَقِیَ لَہٗ مِنْ شَیْئٍ فَیَقُوْلُونَ مَا
تَرَکْنَا شَیْئًا اِلَّا وَقَدْ اَحْصَیْنَاہُ وَکَتَبْنَاہ
ُفَیَقُوْلُ اللہ اِنَّ لَکَ عِنْدِیْ حَسَناً لَا تَعْلَمُہٗ
وَاَنَا اَجْزِیْکَ بِہٖ وَھُوَ الذِکْرُ الخَفِیّ، کَذا
ذَکَرَہٗ السیوطی فی البدورِالسافرۃِ (ذکر الرحمٰن صفحہ ۱۷) |
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں رسول
اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس مخفی ذکر کو انسان کے
ساتھ رہنے والے فرشتے نہیں سنتے وہ ستر مرتبہ اس ذکر سے جس کو
فرشتے سنتے ہیں یعنی زبانی ذکر سے فضیلت میں بڑھ کر ہے۔ جب
قیامت کا دن ہوگا اور اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کو حساب کتاب کے
لیے پیش ہونے کا ارشاد فرمائے گا تو جو کچھ فرشتوں کو یاد ہوگا
یا جو انہوں نے لکھا ہوگا وہ سب لے آئیں گے، اللہ تعالیٰ ان سے
فرمائے گا دیکھو اس بندہ کے اعمال میں سے کوئی چیز رہ تو نہیں
گئی ہے؟ فرشتے عرض کریں گے کہ یا الٰہ العالمین جو کچھ ہم
جانتے ہیں اور جو ہم نے یاد کیا وہ پوری طرح لکھ کر لے آئے
ہیں۔ اس وقت اللہ تعالیٰ فرمائیگا تیری ایک نیکی میرے پاس
موجود ہے جسے یہ فرشتے نہیں جانتے اور میں تجھے اس کا بدلہ
ضرور دوں گا اور وہ نیکی ذکر خفی ہے۔ |