پچھلا صفحہ

[ فہرست ]

جلوہ گاہِ دوست

اگلا صفحہ

 

درس نمبر ۳
(مکتوب نمبر ۲۹)
موضوع

آدابِ نماز کی رعایت

بنام: شیخ نظام تھانیسری علیہ الرحمۃ

 

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم

اما بعد: پس رعایت ادب یواجتناب از مکروہے۔۔۔۔۔ تا ازاں بہتر است۔۔ اور امام اعظم رضی اللہ عنہ۔۔ تا قضا فرمودند۔

ترجمہ: لہٰذا کسی ایک مستحب کی رعایت کرنا اور مکروہ سے بچنا خواہ وہ مکروہ تنزیہی ہو، ذکر و فکر اور مراقبہ و توجہ سے بدرجہا بہتر ہے چہ جائیکہ مکروہ تحریمی ہو۔ ہاں البتہ اگر یہ چیزیں مذکورہ رعایت اور پرہیز کے ساتھ مذکورہ امور جمع ہوجائیں تو ”فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا“ پھر یقینًا بڑی کامیابی ہے۔ ورنہ اس کے بغیر بالکل بے فائدہ تکلیف ہے۔ مثلاً زکواۃ کی مد میں ایک پیسہ ادا کرنا نفلی طور پر سونے کے پہاڑ صدقہ کرنے سے افضل ہے۔ اسی طرح صدقہ کے آداب کا لحاظ رکھنا مثلاً قریبی رشتیدار، مسکین کو دینا بہت ہی بہتر ہے۔ حضرت امام اعظم رضی اللہ عنہ نے وضو کے مستحبات میں سے ایک مستحب ترک ہوجانے کی بنا پر اپنی چالیس سال کی نمازیں دوبارہ پڑھیں۔