پچھلا صفحہ

[ فہرست ]

جلوہ گاہِ دوست

اگلا صفحہ

 

درس نمبر ۲۲
(حصہ ششم مکتوب نمبر ۳۱)
موضوع

فراغت کی قدر کریں

بنام: خواجہ شرف الدین حسین رحمۃ اللہ علیہ

 

اَلْحَمْدُلِلّٰہِ وَسَلامٌ عَلیٰ عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفَیٰ

اے فرزند ۔۔۔تا ۔۔۔ والسلام

ترجمہ: سب حمد اللہ تعالیٰ کا ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام۔

اے صاحبزادے فراغت ایک غنیمت ہے، اسے بے فائدہ کاموں میں صرف کرنا نہ چاہئے بلکہ اسے اللہ عزوجل کی خوشنودی کے کاموں میں صرف کرنا چاہئے۔ پانچ وقت نماز قلبی جمعیۃ اور جماعت کے ساتھ تعدیل ارکان کے ساتھ ادا کی جائے۔ نماز تہجد کو ہاتھ سے جانے نہ دیں۔ صبح کے وقت استغفار کو ضایع نہ کریں۔ خواب خرگوش سے محذوذ نہ ہوں۔ جلدی حاصل ہونے والی لذتوں پر فریفتہ نہ ہوں، موت کو یاد رکھیں اور آخرت کی ہولناکیوں کو پیش نظر رکھیں۔ غرضیکہ دنیا سے منہ پھیرکر آخرت کی طرف متوجہ ہوجائیں، البتہ بقدرِ ضرورت دنیوی کاموں میں مشغول رہیں اور بقیہ اوقات کو آخرت میں کام آنیوالے کاموں سے معمور و آباد رکھیں۔

حاصل کلام یہ ہے کہ اپنے دل اور باطن کو غیر اللہ کی محبت میں گرفتاری سے آزاد اور اپنے ظاہر کو شریعت کے احکام سے مزین و آراستہ کریں، اصل کام یہی ہے باقی سب بے مقصد ہیں۔

باقی احوال خیریت سے ہیں، والسلام۔