پچھلا صفحہ

[ فہرست ]

جلوہ گاہِ دوست

اگلا صفحہ

 

مختصر معمولات، ایصال ثواب اور  ختم خواجگان

مختصر معمولات



تلاوتِ قرآن: روزانہ قرآن مجیدکی تلاوت ضرور کی جائے، ایک پارہ یا اس سے زیادہ۔ بہتر ہے کہ کم از کم نصف پارہ تلاوت کی عادت ہونی چاہئے اور بلاعذر اس میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے۔

کلمہ طیبہ: کلمہ طیبہ کا ورد جس قدر زیادہ ہو بہتر ہے۔ بلند آواز سے ذکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، آواز اس قدر ہو کہ آدمی خود اور قریب بیٹھے لوگ آواز سن سکیں۔ ۹۹ مرتبہ ”لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللہُ“ کہنے کے بعد ایک مرتبہ مکمل کلمہ شریف ”لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّد رَّسوْلُ اللہِ صلّی اللہ علیہ وسلم“ کہنا چاہئے۔ اس طریقہ پر کم از کم دو دو تسبیح روزانہ پڑھنا ضروری ہے۔

درود شریف: زیادہ کی کوئی حد نہیں، کم از کم دو تسبیح روزانہ کا معمول ہونا چاہئے۔ جمعہ کے دن اور بھی زیادہ درود شریف پڑھا جائے۔

استغفار: ”اَسْتَغْفِرُ اللہَ تَعَالَیٰ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَیْہِ“ روزانہ دو تسبیح۔

تسبیح: ”سُبْحَانَ اللہِ وَ بِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ وَ بِحَمْدِہٖ“ دو تسبیح۔

نماز تہجد: نصف رات کے بعد جس وقت بیداری ہو حسب توفیق ۸ تا ۱۲ رکعات

سلسلہ عالیہ: سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ فضلیہ غفاریہ بخشیہ مع مناجات سوتے وقت یا نماز تہجد کے بعد عربی، اردو یا سندھی جس زبان میں آسانی ہو پڑھا جائے۔

اس کے علاوہ رات کو سونے سے پہلے سورہ فاتحہ، سورہ بقرہ کی ابتدائی آیات الٓم سے لیکر مُفْلِحُوْنَ تک، آیۃ الکرسی خَالِدُوْن تک اور آخری آیات آمَنَ الرَّسُوْل سے لیکر آخر سورہ تک، نیز چہار قل (”قُلْ یا اَیّہَا الْکَافِرُوْنَ“، ”قُلْ ھُوَ اللہُ اَحَدُ“، ”قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ“ اور ”قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ“) ہر ایک بِسمِ اللہِ کے ساتھ اور درود شریف گیارہ مرتبہ پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر دم کرکے پہلے اپنے جسم پر ہاتھ پھیرلیں، اس کے بعد اہل خانہ بالخصوص بچوں پر دم کریں۔

سوتے وقت مسنون دعا ”بِاسْمِکَ اللّٰہُمَّ اَمُوْتُ وَاَحْییٰ“ اور بیدار ہونے پر ”اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ اَحْیَانِیْ بَعْدَ مَا اَمَاتَنِیْ وَ اِلَیْہِ النُشُوْرُ“ پڑھنا چاہئے۔

رمضان المبارک میں کلمہ طیبہ کا ورد اور تلاوتِ قرآن کثرت سے کی جائے۔ جس قدر ہوسکے صلوٰۃ التسبیح زیادہ پڑھی جائے۔