فہرست | سیرت و سوانح حیات حضرت پیر فضل علی قریشی قدس سرہ |
تعارف صاحب سوانح
نسب کے اعتبار سے آپ نبی کریم رؤف رحیم صلّی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی اولاد میں سے ہیں، اور اسی نسبت سے آپ پیر قریشی کے لقب سے مشہور ہوئے۔
دربار عالیہ مسکین پور شریف (ضلع مظفر گڑھ پنجاب جہاں آپ کا مزار پر انوار زیارت گاہ خاص و عام ہے) حاضری کے موقع پر آپ کے عالم باعمل نواسہ حضرت صاحبزادہ علامہ محمد رفیق قریشی مسکین پوری دامت برکاتہ نے اس عاجز کو بتایا کہ حجاز مقدسہ میں عباسی یلغار کے ایام میں حضرت پیر قریشی قدس سرہ کے آباء و اجداد میں سے ایک بزرگ (غالبا آپ نے ان کا نام حضرت شیخ عبدالرحمان رحمۃ اللہ علیہ بتایا تھا) ایک قافلہ کے ہمراہ حجاز مقدسہ سے ہجرت کرکے پہلے سندھ میں آئے، کچھ عرصہ سندھ میں قیام کے بعد ضلع میانوالی تشریف لے گئے، اور وہیں مستقل سکونت اختیار کرلی۔
کہتے ہیں ضلع میانوالی میں واقع داؤدخیل نامی مشہور شہر حضرت پیر قریشی قدس سرہ کے جد امجد حضرت داؤد شاہ بن حضرت جمال شاہ رحمۃ اللہ علیہم نے بسایا تھا، اور ان ہی کی نسبت سے داؤدخیل کے نام سے مشہور ہوا۔
ولادت باسعادت۔ حضرت پیر قریشی قدس سرہ کی ولادت بھی داؤدخیل ہی میں حضرت مراد علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے گھر ۱۲۷۰ ھجری میں ہوئی اور وہیں پر آپ کی نشوونما ہوئی اور ابتدائی تعلیم و تربیت بھی۔
نسب نامہ۔ حضرت خواجہ محمد فضل علی شاہ بن (۱) حضرت مراد علی شاہ بن (۲) حضرت موج علی شاہ بن (۳) حضرت برخوردار شاہ بن (۴) حضرت سعید الدین شاہ بن (۵) حضرت محمد شاہ بن (۶) حضرت داؤد شاہ بن (۷) حضرت جمال شاہ بن (۸) حضرت قطب الدین شاہ بن (۹) حضرت عطاءاللہ شاہ بن (۱۰) حضرت شیخ شھاب الدین شاہ بن (۱۱) حضرت ابراہیم شاہ بن (۱۲) حضرت سلطان شاہ بن (۱۳) حضرت احمد شاہ بن (۱۴) حضرت ایوب شاہ بن (۱۵) حضرت پیر عبدالرحمٰن شاہ مکی بن (۱۶) حضرت علی نور شاہ بن (۱۷) حضرت عبدالغفور شاہ بن (۱۸) حضرت عبدالرحیم شاہ بن (۱۹) حضرت عبدالعزیز شاہ بن (۲۰) حضرت یوسف شاہ بن (۲۱) حضرت احمد شاہ بن (۲۲) حضرت محمد شاہ بن (۲۳) حضرت ابوحسین شاہ بن (۲۴) حضرت نور حسین شاہ بن (۲۵) حضرت سفیان شاہ ب (۲۶) حضرت طاہر شاہ بن (۲۷) حضرت عبدالشکور شاہ بن (۲۸) حضرت عبدالفتح شاہ بن (۲۹) حضرت علی بن (۳۰) حضرت عبداللہ بن (۳۱) حضرت عباس بن (۳۲) حضرت عبدالمطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہم و ارضاہم۔
[مختلف کتب سیرت و سوانح حیات حضرت پیر قریشی نور اللہ مرقدہ]
تعلیم و تربیت
حضرت پیر قریشی قدس سرہ نے بچپن کا زمانہ داؤدخیل میں گذارا لیکن اردو فارسی اور عربی کی تعلیم حاصل کرنے کالاباغ تشریف لے گئے جہاں آپ کے بعض رشتہ دار پہلے سے مقیم تھے۔ آپ نے کالاباغ میں رہ کر دورہ حدیث تک درس نظامی کی مکمل تعلیم حاصل کی۔ بقول مولانا عبدالمالک صاحب آپ نے درسی کتب مولانا قمر الدین کے پاس پڑھیں اور دورہ حدیث (احادیث مبارکہ کی مشہور کتب صحیح بخاری، صحیح مسلم و دیگر کتب حدیث کی تعلیم) شیخ الحدیث مولانا احمد علی صاحب کے پاس پڑھا۔ (تجلیات)
اس طرح آپ ایک محقق و مستند عالم و فاضل پیر تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کے خلفاء، مریدین اور معتقدین میں ایک بڑی تعداد علماء کرام کی نظر آتی ہے۔