فہرست | سیرت و سوانح حیات حضرت پیر فضل علی قریشی قدس سرہ |
آپ کے نائب حضرت پیر مٹھا
خواجۂ خواجگان حضرت پیر قریشی نور اللہ مرقدہ کے خلفاء کرام جن کی تعداد ۶۰ اور ۷۰ کے درمیان ہے، میں سے مرشد کامل سے کمال درجہ عشق و محبت کے حوالہ سے زیادہ مشہور، نیز شریعت و طریقت کی ترویج و اشاعت میں بھی تمام خلفاء کرام سے ممتاز نظر آنے والے حضرت محمد عبدالغفّار (پیر مٹھا) رحمۃ اللہ علیہ جن کو اپنے شیخ کے سسر ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔
آپ ریاست بہاول پور کے ایک مشہور علمی بزرگ خانوادہ کے چشم و چراغ، عالم باعمل اور فنا فی الشیخ کے اعلیٰ مقام پر فائز اور بلا کم و کاست اپنے شیخ کے حقیقی نائب اور ان کے اصلاحی، تبلیغی مشن کے امین تھے۔ طریقہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ کو حضرت امام ربانی مجدد و منور الف ثانی اور حضرت پیر قریشی قدس سرہما کے مسلک کے عین مطابق عام کیا۔ اندرون ملک ہی نہیں، اپنے خلفاء کرام کے ذریعہ بیرون ملک بھی سلسلہ عالیہ کی مثالی اشاعت کی، اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے اور قیامت تک جاری رہے گا، انشآء اللہ تعالیٰ۔
و صلّی اللہ تعالیٰ علیٰ حبیبہ خیر خلقہ سیدنا و مولانا محمد و علیٰ اٰلہ و اصحابہ و سلم۔
جمعہ و رقمہ۔ فقیر حبیب الرحمٰن گبول طاہری (مکتبۃ الحبیب، اللہ آباد شریف)
اتممتہ۔ بعد عصر یوم الجمعۃ ۲۲ محرم الحرام سنہ ۴۲۶ھ مطابق ۴ مارچ ۲۰۰۵ع)