پچھلا صفحہ

[ فہرست ]

جلوہ گاہِ دوست

اگلا صفحہ

 

درس نمبر ۱۴
(حصہ دوم مکتوب نمبر ۷۰)
موضوع

اتباع سنت

بنام: خانِ خانان علیہ الرحمۃ

 

زندگانی چند روزہ را بروقت اتباع صاحب شریعت علیہ وعلیٰ آلہٖ الصلواۃ والسلام باید بسر برد۔

اپنی چند روزہ زندگی کو صاحب شریعت علیہ الصلواۃ والسلام کی تابعداری میں بسر کرنا چاہیے، تاکہ آخرت کے عذاب سے نجات اور دائمی نعمتوں کا حصول اسی اتباع کی سعادت سے وابستہ ہے۔ لہٰذا بڑھنے والے مالوں اور چرنے والے چوپایوں کی زکواۃ پوری طرح ادا کرنی چاہیے اور اسے مال اور چوپایوں کی محبت میں گرفتاری سے بچنے کا ذریعہ بنایا جائے۔ لذیذ طعام اور نفیس لباس کے استعمال میں نفس کا حظ پیش نظر نہ ہونا چاہیے۔ کھانے اور پینے سے مقصود ادائے عبادت میں قوت کا حصول ہو۔ نفیس لباس آیۃکریمہ ”خُذُوْا زِیْنَتَکُمْ عِندَ کُلِّ مَسْجِدٍ“ کو عند کل صلوٰۃ کے مطابق زینت کی نیت سے پہننا چاہیے۔ کسی اور نیت کو شامل نہ کیا جائے۔ اگر حقیقی نیت میسر نہ ہو تو خود کو تکلف سے اس نیت پر لانا چاہیے۔ ”فَاِنْ لَّمْ تُبْکُوْا فَتَبَاکُوْا“ اگر رونا نہ آئے تو رونے والی صورت بنالو۔ یہ حدیث شریف کے کلمات ہیں جس کے راوی حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں اور ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عاجزانہ التماس کرتے رہیں کہ حقیقت نیت نصیب ہو اور تکلف سے دور ہوجائے شعر:

می تواند کہ دہد اشک مرا حسن قبول
آنکہ در ساختہ است قطرۂ بارانی را

جس ذات پاک نے بارش کے قطرے کو موتی بنادیا عین ممکن ہے کہ میرے آنسؤں کو بھی شرف قبول بخشے۔ علیٰ ھٰذالقیاس تمام امور میں دیندار علماء کے فتویٰ کے موافق عمل کریں جو عزیمت کے راستے پر چلتے ہیں اور رخصت سے اجتناب کرتے ہیں اور اسی کو ابدی نجات کا وسیلہ سمجھنا چاہیے۔