جلوہ گاہِ دوست |
|
حضرت حق سبحانہٗ و تعالیٰ بہ برکت اکابر ایں طریقہ عالیہ بے نھایت کرامت فرماید اللہ تعالیٰ اس طریقہ عالیہ کو اکابرین کے صدقہ میں بے انتھا ترقیاں عطا فرمائے آمین۔ مشائخ نقشبندیہ کا طریقہ اکسیر ہے اور اس کا مدار اتباع سنت نبویہ علیٰ صاحبھا الصلواۃ والسلام پر ہے۔ یہ فقیر اپنے موجودہ حال کے متعلق لکھتاہے کہ بہت عرصہ تک علوم و معارف اور احوال و مواجید موسم ساون کے بادلوں کی طرح وارد ہوتے رہے اور جو کام کرنا چاہیے تھا اللہ تعالیٰ کی عنایت سے ہوگیا، اس وقت کوئی اور آرزو نہیں مگر یہ کہ نبی کریم صلّی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں میں سے کوئی سنت زندہ کی جائے۔ احوال و مواجید اہل ذوق کے پاس رہیں، ہمیں اتباع سنت چاہیے۔ اور چاہیے کہ اپنے باطن کو ان بزرگوں کی نسبت سے آباد کیا جائے اور اپنے ظاہر کو مکمل طرح سے ظاہری سنتوں کی تابعداری سے مزین و آراستہ رکھاجائے مصرعہ: کار این است غیر ایں ہمہ ھیچ ترجمہ: اصل کام یہی ہے اس کے سوا کچھ بھی نہیں۔ پانچ وقت نماز اول وقت میں ادا کیا کریں، مگر سردیوں میں عشاء کی نماز رات کے تیسرے حصہ تک تأخیر سے اداکرنا مستحب ہے۔ اس معاملہ میں یہ فقیر بے اختیار ہے۔ بال برابر بھی ادائے نماز میں تاخیر کی گنجائش نہیں چاہتا، البتہ بشری عذر کی بنا پر تاخیر اس سے مستثنیٰ ہے۔ درس: رسول اکرم صلّی اللہ علیہ وسلم نے اول وقت میں نماز ادا کرنے کو تمام اعمال سے افضل قرار دیا ہے، نیز آپ صلّی اللہ علیہ وسلم نے نماز عشاء تاخیر سے ادا کرنے کی ترغیب دی ہے، حتیٰ المقدور انکی کوشش کرنی چاہیے۔
|