پچھلا صفحہ

[ فہرست ]

جلوہ گاہِ دوست

اگلا صفحہ

 

درس نمبر ۲۵
(حصہ ششم مکتوب نمبر ۳۰)
موضوع

لذت و حلاوت ضروری نہیں ہیں

بنام: حضرت خواجہ محمد اشرف و حضرت حاجی محمد فرکتی رحمۃ اللہ علیہما

 

نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلَیٰ رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ

عبارت مکتوب شریف: مولانا حاجی محمد اظہار نمودہ بودند ۔۔۔ تا ۔۔۔ السمرقندی

مولانا حاجی محمد نے واضح کیا تھا کہ تقریباً دو ماہ سے ذکر و فکر اور اوراد و وظائف میں خلل واقع ہوگیا ہے اور پہلے والی لذت و حلاوت باقی نہیں رہی۔ اے میرے دوست! اگر دو چیزوں میں کوئی خلل واقع نہیں ہوا تو کچھ غم نہیں۔ ان میں سے ایک ہے صاحبِ شریعت نبی رحمت صلّی اللہ علیہ وسلم کی تابعداری اور دوم اپنے شیخ سے محبت و اخلاص ہے۔ ان دو چیزوں کے ہوتے ہوئے اگر ہزاروں اندھیریاں اور تاریکیاں طاری ہوجائیں تو بھی کوئی خطرہ نہیں ہے، آخرکار اسے ضائع ہونے نہیں دینگے۔ اور اگر نعوذباللہ ان میں سے کسی ایک میں نقص واقع ہوا تو پھر خرابی ہی خرابی ہے، اگرچہ جمعیت اور حضور بھی حاصل ہوں تو یہ استدراج ہے اور اس کا انجام خرابی ہے۔ کیونکہ اتباع سنت صلّی اللہ علیہ وسلم اور محبت شیخ کے سوا دلی جمعیت حاصل ہونا کمال نہیں۔ عاجزی اور زاری کے ساتھ بارگاہِ الٰہی سے یہ دو چیزیں طلب کریں اور ان پر استقامت کا سوال کریں کہ یہ دونوں مقصودی چیزیں ہیں اور انہیں پر نجات کا مدار ہے۔

جملہ برادران اسلام خاص طور پر پرانے دوست مولانا عبدالغفور سمرقندی کو السلام پہنچیں۔